ہم تیرگی میں شمع جلائے ہوئے تو ہیں

ہم تیرگی میں شمع جلائے ہوئے تو ہیں

ہاتھوں میں سرخ جام اٹھائے ہوئے تو ہیں

اس جان انجمن کے لیے بے قرار دل

آنکھوں میں انتظار سجائے ہوئے تو ہیں

میلاد ہو کہ مجلس غم مبتلا ترے

آنگن میں دل کے فرش بچھائے ہوئے تو ہیں

حزب حرم نے شوق جنوں کو بڑھا دیا

سینے سے ہم بتوں کو لگائے ہوئے تو ہیں

دنیا کہاں تھی پاس وراثت کے ضمن میں

اک دین تھا سو اس پہ لٹائے ہوئے تو ہیں

کب چوب دار پر ہوں سرافراز دیکھیے

اس شوخ کی نگاہ میں آئے ہوئے تو ہیں

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Tirgi Mein Shama Jalae Hue To Hain In Urdu By Famous Poet Hasan Abidi. Hum Tirgi Mein Shama Jalae Hue To Hain is written by Hasan Abidi. Enjoy reading Hum Tirgi Mein Shama Jalae Hue To Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abidi. Free Dowlonad Hum Tirgi Mein Shama Jalae Hue To Hain by Hasan Abidi in PDF.