آج بھی تیری ہی صورت ہے مقابل میرے

آج بھی تیری ہی صورت ہے مقابل میرے

یہ بھی اک عشق کا انداز ہے قاتل میرے

تیرا محروم محبت ہوں سو واپس نہ گیا

بے محبت کبھی در سے کوئی سائل میرے

حسن بیمار تجھے پھول دیئے ہیں میں نے

ان میں ہونے تھے مگر زخم بھی شامل میرے

اور میں ہوں کہ سفر پھر بھی کئے جاتا ہوں

سائے کی طرح تعاقب میں ہے منزل میرے

میں سمندر کے تلاطم سے بھی کچھ سیکھتا ہوں

اسی تقصیر پہ دشمن ہوئے ساحل میرے

آج آرائشی زنجیر ہے گردن میں کمالؔ

کبھی ہتھیار گلے میں تھے حمائل میرے

(669) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Bhi Teri Hi Surat Hai Muqabil Mere In Urdu By Famous Poet Hasan Akbar Kamal. Aaj Bhi Teri Hi Surat Hai Muqabil Mere is written by Hasan Akbar Kamal. Enjoy reading Aaj Bhi Teri Hi Surat Hai Muqabil Mere Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Akbar Kamal. Free Dowlonad Aaj Bhi Teri Hi Surat Hai Muqabil Mere by Hasan Akbar Kamal in PDF.