وہ شخص تو مجھے حیران کرتا جاتا تھا

وہ شخص تو مجھے حیران کرتا جاتا تھا

کہ زخم دے کے مجھے ان کو بھرتا جاتا تھا

دریچہ کھولتے جو ہاتھ ان میں تھی زنجیر

گلی سے ایک مسافر گزرتا جاتا تھا

بنائے جاتا تھا میں اپنے ہاتھ کو کشکول

سو میری روح میں خنجر اترتا جاتا تھا

اسے ملال سے تکتی تھیں گاؤں کی گلیاں

وہ نغمہ گر جو سیے لب گزرتا جاتا تھا

بنائے جاتا تھا اس کو حسیں نہ جانے کون

بدن وہ پھول نہ تھا اور نکھرتا جاتا تھا

تلاش زر میں جواں کوچ کرتے جاتے تھے

کمالؔ گاؤں کا سب حسن مرتا جاتا تھا

(849) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo ShaKHs To Mujhe Hairan Karta Jata Tha In Urdu By Famous Poet Hasan Akbar Kamal. Wo ShaKHs To Mujhe Hairan Karta Jata Tha is written by Hasan Akbar Kamal. Enjoy reading Wo ShaKHs To Mujhe Hairan Karta Jata Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Akbar Kamal. Free Dowlonad Wo ShaKHs To Mujhe Hairan Karta Jata Tha by Hasan Akbar Kamal in PDF.