کہا جب تم سے چارہ درد دل کا ہو نہیں سکتا

کہا جب تم سے چارہ درد دل کا ہو نہیں سکتا

تو جھنجھلا کر کہا تیرا کلیجا ہو نہیں سکتا

وہ اپنی ضد کے پورے ہٹ کے پورے آن کے پورے

فقط اتنی کمی ہے قول پورا ہو نہیں سکتا

کہاں کی چارہ فرمائی عیادت تک نہیں کرتے

مسیحائی پہ مرتے ہیں اور اتنا ہو نہیں سکتا

سر طور ان کے جلوے نے پکارا خود نما ہو کر

کہ اپنے چاہنے والے سے پردا ہو نہیں سکتا

کہا جب ان سے میری زندگی تم ہو کہا ہنس کر

میں سمجھا اب تمہیں میرا بھروسا ہو نہیں سکتا

مرا گھر غیر کا گھر تو نہیں کیوں کر وہ کھل کھیلیں

نگاہیں اٹھ نہیں سکتیں اشارا ہو نہیں سکتا

شرفؔ اور رشکؔ کے کہنے سے کچھ تک بندیاں کر لیں

حسنؔ افکار میں ہم سے دو غزلا ہو نہیں سکتا

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaha Jab Tum Se Chaara Dard-e-dil Ka Ho Nahin Sakta In Urdu By Famous Poet Hasan Barelvi. Kaha Jab Tum Se Chaara Dard-e-dil Ka Ho Nahin Sakta is written by Hasan Barelvi. Enjoy reading Kaha Jab Tum Se Chaara Dard-e-dil Ka Ho Nahin Sakta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Barelvi. Free Dowlonad Kaha Jab Tum Se Chaara Dard-e-dil Ka Ho Nahin Sakta by Hasan Barelvi in PDF.