شاخ سے پھول کو پھر جدا کر دیا

شاخ سے پھول کو پھر جدا کر دیا

زخم پیڑوں کا کس نے ہرا کر دیا

ایک ٹکڑا خوشی کا تھا رکھا ہوا

جانے کس شخص نے لاپتہ کر دیا

کیوں تعلق کی بنیاد ڈھنے لگی

بے یقینی کو کس نے کھڑا کر دیا

پہلے منزل دکھائی مجھے اور پھر

بند چاروں طرف راستہ کر دیا

وقت خود اپنے چہرے سے ڈر جائے گا

میں نے احساس کو آئنہ کر دیا

کون خوش فہمیاں پالتا روز و شب

شکر ہے زندگی نے رہا کر دیا

وقت نے چال کیسی چلی اے حسنؔ

دوست جیسے کو دشمن نما کر دیا

(818) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ShaKH Se Phul Ko Phir Juda Kar Diya In Urdu By Famous Poet Hasan Nizami. ShaKH Se Phul Ko Phir Juda Kar Diya is written by Hasan Nizami. Enjoy reading ShaKH Se Phul Ko Phir Juda Kar Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Nizami. Free Dowlonad ShaKH Se Phul Ko Phir Juda Kar Diya by Hasan Nizami in PDF.