مستقل ہاتھ ملاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

مستقل ہاتھ ملاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

میں نئے دوست بناتے ہوئے تھک جاتا ہوں

ابر آوارہ ہوں میں کوئی سمندر تو نہیں

پیاس صحرا کی بجھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

مالک کون و مکاں اب تو رہائی دے دے

جسم کا بوجھ اٹھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

تو مرے راز بتاتے ہوئے تھکتا ہی نہیں

میں ترے راز چھپاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

میرے قدموں سے لپٹ جاتی ہے ماں کی ممتا

میں کہیں گاؤں سے جاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

جانے کب جا کے مرا عشق مکمل ہوگا

رقص کرتے ہوئے گاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

(887) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mustaqil Hath Milate Hue Thak Jata Hun In Urdu By Famous Poet Hashim Raza Jalalpuri. Mustaqil Hath Milate Hue Thak Jata Hun is written by Hashim Raza Jalalpuri. Enjoy reading Mustaqil Hath Milate Hue Thak Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hashim Raza Jalalpuri. Free Dowlonad Mustaqil Hath Milate Hue Thak Jata Hun by Hashim Raza Jalalpuri in PDF.