وہ سب میں ہم کو بار دگر دیکھتے رہے

وہ سب میں ہم کو بار دگر دیکھتے رہے

ہم ان کا انتخاب نظر دیکھتے رہے

دامن بچا کے اشکوں سے وہ تو نکل گئے

ہم دیر تک زمیں پر گہر دیکھتے رہے

ہم بے نیاز بیٹھے ہوئے ان کی بزم میں

اوروں کی بندگی کا اثر دیکھتے رہے

آئی سحر تو اور بڑھا بجلیوں کا زور

شب بھر ہم انتظار سحر دیکھتے رہے

شعلوں کی زد میں تھے سبھی کس کو پکارتے

ہر سمت خرمنوں میں شرر دیکھتے رہے

کیوں کر سنبھالتے ہمیں وہ ناخدا جو خود

ساحل کی عافیت سے بھنور دیکھتے رہے

منزل کی دھن میں آبلہ پا چل کھڑے ہوئے

اور شہسوار گرد سفر دیکھتے رہے

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Sab Mein Hum Ko Bar-e-digar Dekhte Rahe In Urdu By Famous Poet Hashim Raza Jalalpuri. Wo Sab Mein Hum Ko Bar-e-digar Dekhte Rahe is written by Hashim Raza Jalalpuri. Enjoy reading Wo Sab Mein Hum Ko Bar-e-digar Dekhte Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hashim Raza Jalalpuri. Free Dowlonad Wo Sab Mein Hum Ko Bar-e-digar Dekhte Rahe by Hashim Raza Jalalpuri in PDF.