تو نہیں ہے تو ترے ہم نام سے رشتہ رکھا

تو نہیں ہے تو ترے ہم نام سے رشتہ رکھا

ہم نے یوں بھی دل ناکام کو زندہ رکھا

وہ مری جان کا دشمن کہ سر نہر وصال

سب کو سیراب کیا بس مجھے پیاسا رکھا

میرے مولا تری منطق بھی عجب منطق ہے

ہونٹ پہ پیاس رکھی آنکھ میں دریا رکھا

سب کے ہاتھوں کی لکیروں میں مقدر رکھ کے

رکھنے والے نے مرے ہاتھ پہ صحرا رکھا

سب کے سب لوٹ رہے تھے تری دولت رانی

میں نے تو صرف ترے شہر کا نقشہ رکھا

جس بلندی پہ رضاؔ میں نے سجائے تمغے

اس بلندی پہ ہی ٹوٹا ہوا کاسہ رکھا

(910) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Nahin Hai To Tere Hamnam Se Rishta Rakkha In Urdu By Famous Poet Hashim Raza Jalalpuri. Tu Nahin Hai To Tere Hamnam Se Rishta Rakkha is written by Hashim Raza Jalalpuri. Enjoy reading Tu Nahin Hai To Tere Hamnam Se Rishta Rakkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hashim Raza Jalalpuri. Free Dowlonad Tu Nahin Hai To Tere Hamnam Se Rishta Rakkha by Hashim Raza Jalalpuri in PDF.