آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر

آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر

پھر وہیں لے جائے مجھ کو بے قراری کھینچ کر

پہنچا ہے اب تو نہایت کو ہمارا حال زار

لا اسے جس تس طرح تاثیر زاری کھینچ کر

کوہ غم رکھتی ہے دل پر اس خرام ناز سے

خجلت رفتار کبک کوہساری کھینچ کر

کس کے شور عشق سے یوں روتا رہتا ہے سدا

نالہ و فریاد یہ ابر بہاری کھینچ کر

باندھوں ہوں وارستگی کا دل میں اپنے جب خیال

باندھ لے جائیں ہمیں زلفیں تمہاری کھینچ کر

کل جو تو گھر سے نہ نکلا اٹھ گیا کر کے دعا

صبح سے تا شام میں کیا انتظاری کھینچ کر

گالیاں دے مار لے یا قتل کر مختار ہے

لائی اب تو یاں مجھے بے اختیاری کھینچ کر

ساقیا پیہم پلا دے مجھ کو مالا مال جام

آیا ہوں یاں میں عذاب ہوشیاری کھینچ کر

حسرتؔ اس کی بزم کے جانے سے رکھ مجھ کو معاف

مفت میں روئے گا واں سے شرمساری کھینچ کر

(666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aata Hun Jab Us Gali Se Sau Sau KHwari Khinch Kar In Urdu By Famous Poet Hasrat Azimabadi. Aata Hun Jab Us Gali Se Sau Sau KHwari Khinch Kar is written by Hasrat Azimabadi. Enjoy reading Aata Hun Jab Us Gali Se Sau Sau KHwari Khinch Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasrat Azimabadi. Free Dowlonad Aata Hun Jab Us Gali Se Sau Sau KHwari Khinch Kar by Hasrat Azimabadi in PDF.