تمام تاروں کو جیسے قمر سے جوڑا ہے

تمام تاروں کو جیسے قمر سے جوڑا ہے

مری جبیں کو ترے سنگ در سے جوڑا ہے

خدا نے خود کو بظاہر چھپا کے رکھا ہے

ہمارے دل کو نہ جانے کدھر سے جوڑا ہے

وصال و ہجر کی ترتیب الٹی رکھی ہے

ادھر کا سلسلہ اس نے ادھر سے جوڑا ہے

خدا نے سادہ قلم سے بنایا ہم سب کو

ترے وجود کو اپنے ہنر سے جوڑا ہے

یہ چاند بھی تو ترے حسن کا بھکاری ہے

تمہارے حسن کو کس نے قمر سے جوڑا ہے

تمام لذتیں دنیا کے دل میں رکھی ہیں

خدا نے سکھ کو مگر اپنے گھر سے جوڑا ہے

تمام مدحتیں وقف بہ نام احمؐد ہیں

تمام ذکر کو اس تاجور سے جوڑا ہے

(833) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamam Taron Ko Jaise Qamar Se JoDa Hai In Urdu By Famous Poet Hassan Ahmad Awan. Tamam Taron Ko Jaise Qamar Se JoDa Hai is written by Hassan Ahmad Awan. Enjoy reading Tamam Taron Ko Jaise Qamar Se JoDa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hassan Ahmad Awan. Free Dowlonad Tamam Taron Ko Jaise Qamar Se JoDa Hai by Hassan Ahmad Awan in PDF.