ایسے کچھ لوگ بھی مٹی پہ اتارے جائیں

ایسے کچھ لوگ بھی مٹی پہ اتارے جائیں

دیکھ کر جن کو خد و خال سنوارے جائیں

ایک ہی وصل کی تاثیر رہے گی قائم

کون چاہے گا یہاں سال گزارے جائیں

تیرے مژگاں ہیں کہ صورت کوئی قوسین کی ہے

درمیاں آ کے کہیں لوگ نہ مارے جائیں

ماہی اس پار کھڑا آپ کی رہ تکتا ہے

آپ تعظیم کریں اور کنارے جائیں

اب میسر نہیں کوئی بھی ٹھکانہ ہم کو

تم بتاؤ کہ کہاں دوست تمہارے جائیں

چند شعروں کی ضرورت ہے انہیں خاطر دوست

وہ بضد ہیں کہ وہ اشعار ہمارے جائیں

روشنی چاہیے کچھ دیر ذرا اور ہمیں

چاند رک جائے یہیں اور ستارے جائیں

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aise Kuchh Log Bhi MiTTi Pe Utare Jaen In Urdu By Famous Poet Hassan Ahmad Awan. Aise Kuchh Log Bhi MiTTi Pe Utare Jaen is written by Hassan Ahmad Awan. Enjoy reading Aise Kuchh Log Bhi MiTTi Pe Utare Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hassan Ahmad Awan. Free Dowlonad Aise Kuchh Log Bhi MiTTi Pe Utare Jaen by Hassan Ahmad Awan in PDF.