نہ ہوتی حال دل کہنے کی گر ہمت تو اچھا تھا

نہ ہوتی حال دل کہنے کی گر ہمت تو اچھا تھا

نہ سنتے کاش وہ شرح غم الفت تو اچھا تھا

مری بیتابیٔ دل بڑھ گئی ہے الاماں کتنی

نکلتی گر نہ شوق دید کی حسرت تو اچھا تھا

وہ راحت بیزیاں ثابت ہوئی کتنی حباب آسا

کبھی ہوتا نہ اتمام شب فرقت تو اچھا تھا

ہوا کیوں التفات ان کا بڑھا کیوں حوصلہ میرا

نہاں پھولوں میں رہتی آہ گر نکہت تو اچھا تھا

تمنا ہے فزوں ہوں شورشیں جذب محبت کی

دل مضطر کی بڑھتی اور بھی وحشت تو اچھا تھا

رہیں غم کی شرر انگیزیاں یارب قیامت تک

حیاؔ غم سے نہ ملتی گر کبھی فرصت تو اچھا تھا

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Hoti Haal-e-dil Kahne Ki Gar Himmat To Achchha Tha In Urdu By Famous Poet Haya Lakhnavi. Na Hoti Haal-e-dil Kahne Ki Gar Himmat To Achchha Tha is written by Haya Lakhnavi. Enjoy reading Na Hoti Haal-e-dil Kahne Ki Gar Himmat To Achchha Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haya Lakhnavi. Free Dowlonad Na Hoti Haal-e-dil Kahne Ki Gar Himmat To Achchha Tha by Haya Lakhnavi in PDF.