سلسلہ خوابوں کا سب یونہی دھرا رہ جائے گا

سلسلہ خوابوں کا سب یونہی دھرا رہ جائے گا

ایک دن بستر پہ کوئی جاگتا رہ جائے گا

ایک خواہش دل کو غیر آباد کرتی جائے گی

اک پرندہ دور تک اڑتا ہوا رہ جائے گا

چار سو پھیلی ہوئی بے چہرگی کی دھند میں

ایک دن بے عکس ہو کر آئنا رہ جائے گا

ہر صدا سے بچ کے وہ احساس تنہائی میں ہے

اپنے ہی دیوار و در میں گونجتا رہ جائے گا

مدعا ہم اپنا کاغذ پر رقم کر جائیں گے

وقت کے ہاتھوں میں اپنا فیصلا رہ جائے گا

دو گھڑی کے واسطے آ کر چلے جاؤگے گےتم

پھر مری تنہائیوں کا سلسلا رہ جائے گا

اب دلوں میں کوئی گنجائش نہیں ملتی حیاتؔ

بس کتابوں میں لکھا حرف وفا رہ جائے گا

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega In Urdu By Famous Poet Hayat Lakhnavi. Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega is written by Hayat Lakhnavi. Enjoy reading Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hayat Lakhnavi. Free Dowlonad Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega by Hayat Lakhnavi in PDF.