سر تا بہ قدم خون کا جب غازہ لگا ہے

سر تا بہ قدم خون کا جب غازہ لگا ہے

تب زخم کی گہرائی کا اندازہ لگا ہے

یہ رات کا جنگل یہ خموشی یہ اندھیرا

پتہ بھی جو کھڑکا ہے تو آوازہ لگا ہے

معلوم نہیں میرا کھلا دشت کہاں ہے

صحرا کا خلا بھی مجھے دروازہ لگا ہے

احسان یہ کچھ کم تو نہیں گل بدنوں کا

جو زخم ہے سینے پہ گل تازہ لگا ہے

یکجا ہوئے یادوں کے امڈتے ہوئے پیکر

پھر منتشر اپنا مجھے شیرازہ لگا ہے

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sar-ta-ba-qadam KHun Ka Jab Ghaza Laga Hai In Urdu By Famous Poet Hazin Ludhianvi. Sar-ta-ba-qadam KHun Ka Jab Ghaza Laga Hai is written by Hazin Ludhianvi. Enjoy reading Sar-ta-ba-qadam KHun Ka Jab Ghaza Laga Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hazin Ludhianvi. Free Dowlonad Sar-ta-ba-qadam KHun Ka Jab Ghaza Laga Hai by Hazin Ludhianvi in PDF.