آنکھ کی قسمت ہے اب بہتا سمندر دیکھنا

آنکھ کی قسمت ہے اب بہتا سمندر دیکھنا

اور پھر اک ڈوبتے سورج کا منظر دیکھنا

شام ہو جائے تو دن کا غم منانے کے لیے

ایک شعلہ سا منور اپنے اندر دیکھنا

روشنی میں اپنی شخصیت پہ جب بھی سوچنا

اپنے قد کو اپنے سائے سے بھی کم تر دیکھنا

سنگ منزل استعارہ سنگ مرقد کا نہ ہو

اپنے زندہ جسم کو پتھر بنا کر دیکھنا

کیسی آہٹ ہے پس دیوار آخر کون ہے

آنکھ بنتا جا رہا ہے روزن در دیکھنا

ایسا لگتا ہے کہ دیواروں میں در کھل جائیں گے

سایۂ دیوار کے خاموش تیور دیکھنا

اک طرف اڑتے ابابیل اک طرف اصحاب فیل

اب کے اپنے کعبۂ جاں کا مقدر دیکھنا

صفحۂ قرطاس ہے یا زنگ خوردہ آئینہ

لکھ رہے ہیں آج کیا اپنے سخن ور دیکھنا

(858) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankh Ki Qismat Hai Ab Bahta Samundar Dekhna In Urdu By Famous Poet Himayat Ali Shayar. Aankh Ki Qismat Hai Ab Bahta Samundar Dekhna is written by Himayat Ali Shayar. Enjoy reading Aankh Ki Qismat Hai Ab Bahta Samundar Dekhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Himayat Ali Shayar. Free Dowlonad Aankh Ki Qismat Hai Ab Bahta Samundar Dekhna by Himayat Ali Shayar in PDF.