جسے ملیں وہی تنہا دکھائی دیتا ہے

جسے ملیں وہی تنہا دکھائی دیتا ہے

حصار ذات میں سمٹا دکھائی دیتا ہے

کسی کے سر پہ کوئی سائباں نہیں ہر شخص

خود اپنی چھاؤں میں بیٹھا دکھائی دیتا ہے

وہ دور تیشہ گری ہے کہ آدمی کا وجود

ہر ایک سمت سے ٹوٹا دکھائی دیتا ہے

سزائے دار ابھی تک ہے اہل حق کے لیے

ابھی صلیب پہ عیسیٰ دکھائی دیتا ہے

دھواں دھواں ہے فضا آتش تعصب سے

نگر نگر مجھے جلتا دکھائی دیتا ہے

یہ کیفیت ہے جنوں کی یا دل کی ویرانی

کہ اپنا گھر مجھے صحرا دکھائی دیتا ہے

بھٹک رہی ہے کسی کربلا میں سوزؔ کی روح

کچھ اس طرح سے وہ پیاسا دکھائی دیتا ہے

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jise Milen Wahi Tanha Dikhai Deta Hai In Urdu By Famous Poet Hira Nand Soz. Jise Milen Wahi Tanha Dikhai Deta Hai is written by Hira Nand Soz. Enjoy reading Jise Milen Wahi Tanha Dikhai Deta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hira Nand Soz. Free Dowlonad Jise Milen Wahi Tanha Dikhai Deta Hai by Hira Nand Soz in PDF.