گو داغ ہو گئے ہیں وہ چھالے پڑے ہوئے

گو داغ ہو گئے ہیں وہ چھالے پڑے ہوئے

ہیں اب بھی دل میں تیرے حوالے پڑے ہوئے

دشت وفا میں جل کے نہ رہ جائیں اپنے دل

وہ دھوپ ہے کہ رنگ ہیں کالے پڑے ہوئے

شعلہ سا رنگ کیا ہے وہ حسن کرشمہ ساز

ہیں کشمکش میں دیکھنے والے پڑے ہوئے

شبنم سزا ہے جرأت افشائے راز کی

گویا زبان گل میں ہیں چھالے پڑے ہوئے

دیکھو ہمیں کہ منزل ہوش و طلب میں ہیں

لیکن لب سوال پہ تالے پڑے ہوئے

بے حس گزر نہ یوں چمن روزگار سے

کانٹے یا پھول کچھ تو اٹھا لے پڑے ہوئے

جائیں گے شکل نو سے سر بزم یار ہوشؔ

منہ پر بھبوت کان میں بالے پڑے ہوئے

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Go Dagh Ho Gae Hain Wo Chhaale PaDe Hue In Urdu By Famous Poet Hosh Tirmizi. Go Dagh Ho Gae Hain Wo Chhaale PaDe Hue is written by Hosh Tirmizi. Enjoy reading Go Dagh Ho Gae Hain Wo Chhaale PaDe Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hosh Tirmizi. Free Dowlonad Go Dagh Ho Gae Hain Wo Chhaale PaDe Hue by Hosh Tirmizi in PDF.