دل کو غم راس ہے یوں گل کو صبا ہو جیسے

دل کو غم راس ہے یوں گل کو صبا ہو جیسے

اب تو یہ درد کی صورت ہی دوا ہو جیسے

ہر نفس حلقۂ زنجیر نظر آتا ہے

زندگی جرم تمنا کی سزا ہو جیسے

کان بجتے ہیں سکوت شب تنہائی میں

وہ خموشی ہے کہ اک حشر بپا ہو جیسے

اب تو دیوانوں سے یوں بچ کے گزر جاتی ہے

بوئے گل بھی ترے دامن کی ہوا ہو جیسے

کہتے کہتے غم دل عمر گزاری لیکن

پھر بھی احساس یہ ہے کچھ نہ کہا ہو جیسے

ہوشؔ بیتابئ احساس کا عالم توبہ

مجھ میں چھپ کر وہ مجھے دیکھ رہا ہو جیسے

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Ko Gham Ras Hai Yun Gul Ko Saba Ho Jaise In Urdu By Famous Poet Hosh Tirmizi. Dil Ko Gham Ras Hai Yun Gul Ko Saba Ho Jaise is written by Hosh Tirmizi. Enjoy reading Dil Ko Gham Ras Hai Yun Gul Ko Saba Ho Jaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hosh Tirmizi. Free Dowlonad Dil Ko Gham Ras Hai Yun Gul Ko Saba Ho Jaise by Hosh Tirmizi in PDF.