بارش کے قطرے کے دکھ سے ناواقف ہو

بارش کے قطرے کے دکھ سے ناواقف ہو

تم ہنستے چہرے کے دکھ سے ناواقف ہو

تم نے صرف بچھڑ جانے کا کرب سہا ہے

پا کر کھو دینے کے دکھ سے ناواقف ہو

ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں ہم لیکن

تم میرے لہجے کے دکھ سے ناواقف ہو

ساتھ کسی کے رہ کر جو تنہا کٹتا ہے

تم ایسے لمحے کے دکھ سے ناواقف ہو

ہاتھوں کی چوڑی کی زبان سمجھ لیتے ہو

پھیلے ہوئے گجرے کے دکھ سے ناواقف ہو

جو منزل تک جا کے اور کہیں مڑ جائے

تم ایسے رستے کے دکھ سے ناواقف ہو

(1557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barish Ke Qatre Ke Dukh Se Na-waqif Ho In Urdu By Famous Poet Humaira Rahat. Barish Ke Qatre Ke Dukh Se Na-waqif Ho is written by Humaira Rahat. Enjoy reading Barish Ke Qatre Ke Dukh Se Na-waqif Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Humaira Rahat. Free Dowlonad Barish Ke Qatre Ke Dukh Se Na-waqif Ho by Humaira Rahat in PDF.