ہم ان سے اگر مل بیٹھے ہیں کیا دوش ہمارا ہوتا ہے

ہم ان سے اگر مل بیٹھے ہیں کیا دوش ہمارا ہوتا ہے

کچھ اپنی جسارت ہوتی ہے کچھ ان کا اشارا ہوتا ہے

کٹنے لگیں راتیں آنکھوں میں دیکھا نہیں پلکوں پر اکثر

یا شام غریباں کا جگنو یا صبح کا تارا ہوتا ہے

ہم دل کو لیے ہر دیس پھرے اس جنس کے گاہک مل نہ سکے

اے بنجارو ہم لوگ چلے ہم کو تو خسارا ہوتا ہے

دفتر سے اٹھے کیفے میں گئے کچھ شعر کہے کچھ کافی پی

پوچھو جو معاش کا انشاؔ جی یوں اپنا گزارا ہوتا ہے

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Un Se Agar Mil BaiThe Hain Kya Dosh Hamara Hota Hai In Urdu By Famous Poet Ibn E Insha. Hum Un Se Agar Mil BaiThe Hain Kya Dosh Hamara Hota Hai is written by Ibn E Insha. Enjoy reading Hum Un Se Agar Mil BaiThe Hain Kya Dosh Hamara Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn E Insha. Free Dowlonad Hum Un Se Agar Mil BaiThe Hain Kya Dosh Hamara Hota Hai by Ibn E Insha in PDF.