ہم سے ملتے تھے ستارے آپ کے

ہم سے ملتے تھے ستارے آپ کے

پھر بھی کھو بیٹھے سہارے آپ کے

کیسا جادو ہے سمجھ آتا نہیں

نیند میری خواب سارے آپ کے

ہم سے شاید معتبر ٹھہری صبا

جس نے یہ گیسو سنوارے آپ کے

آپ کی نظر کرم کے منتظر

کب سے بیٹھے ہیں دوارے آپ کے

کوئی اس کی آنکھ کو بھائے گا کیوں

جس نے دیکھے ہوں نظارے آپ کے

بن ترے سانسیں بھی اب چلتی نہیں

ہر گھڑی چاہیں، اشارے آپ کے

مسکرا کر دیکھیے تو ایک بار

کہکشاں، یہ چاند تارے آپ کے

جھوٹ ہے مفتیؔ بھلا بیٹھے ہو سب

کیوں تھے پلکوں پر ستارے آپ کے

(779) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humse Milte The Sitare Aap Ke In Urdu By Famous Poet Ibn-e-Mufti. Humse Milte The Sitare Aap Ke is written by Ibn-e-Mufti. Enjoy reading Humse Milte The Sitare Aap Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn-e-Mufti. Free Dowlonad Humse Milte The Sitare Aap Ke by Ibn-e-Mufti in PDF.