پھر سے وہ لوٹ کر نہیں آیا

پھر سے وہ لوٹ کر نہیں آیا

پھر دعا میں اثر نہیں آیا

چین آئے گا کیسے آج کی شب

تارے نکلے، قمر نہیں آیا

لکھتے دیکھا تھا خواب میں ان کو

اب تلک نامہ بر نہیں آیا

میرے مرنے پہ آیا سارا جہاں

جو تھا اک با خبر نہیں آیا

چل بسی ماں لئے کھلی آنکھیں

اس کا، نور نظر نہیں آیا

یوں تو پتھر بہت سے دیکھے ہیں

کوئی تم سا نظر نہیں آیا

شام ڈھلنے لگی ہے اب مفتیؔ

صبح کا بھولا گھر نہیں آیا

(829) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Se Wo LauT Kar Nahin Aaya In Urdu By Famous Poet Ibn-e-Mufti. Phir Se Wo LauT Kar Nahin Aaya is written by Ibn-e-Mufti. Enjoy reading Phir Se Wo LauT Kar Nahin Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn-e-Mufti. Free Dowlonad Phir Se Wo LauT Kar Nahin Aaya by Ibn-e-Mufti in PDF.