نفرتیں نہ عداوتیں باقی ہیں (ردیف .. ی)

نفرتیں نہ عداوتیں باقی ہیں

گر رہیں گی تو الفتیں باقی

رہ ہی جاتے ہیں سب فسانے یہاں

ہیں جو باقی محبتیں باقی

ٹمٹماتا دیا ہے بجھنے کو

رہ گئیں کچھ ہی ساعتیں باقی

ختم ہوں گی نہ یہ ملاقاتیں

یار زندہ تو صحبتیں باقی

جن پہ نازاں تھے یہ زمین و فلک

اب کہاں ہیں وہ صورتیں باقی

آج بھی ہیں بہت سے نا بینا

دیکھی جن میں بصارتیں باقی

بن کے تعویذ کچھ گلے میں ہیں

بھولے قرآں کی صورتیں باقی

حشر میں اور لحد میں جانا ہے

رہ گئیں دو ہی ہجرتیں باقی

اوج تو بندگی میں مضمر ہے

ہیچ ساری ہیں رفعتیں باقی

(1203) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nafraten Na Adawaten Baqi Hain In Urdu By Famous Poet Ibn-e-Mufti. Nafraten Na Adawaten Baqi Hain is written by Ibn-e-Mufti. Enjoy reading Nafraten Na Adawaten Baqi Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn-e-Mufti. Free Dowlonad Nafraten Na Adawaten Baqi Hain by Ibn-e-Mufti in PDF.