یوں ہی وابستگی نہیں ہوتی

یوں ہی وابستگی نہیں ہوتی

دور سے دوستی نہیں ہوتی

جب دلوں میں غبار ہوتا ہے

ڈھنگ سے بات بھی نہیں ہوتی

چاند کا حسن بھی زمین سے ہے

چاند پر چاندنی نہیں ہوتی

جو نہ گزرے پری وشوں میں کبھی

کام کی زندگی نہیں ہوتی

دن کے بھولے کو رات ڈستی ہے

شام کو واپسی نہیں ہوتی

آدمی کیوں ہے وحشتوں کا شکار

کیوں جنوں میں کمی نہیں ہوتی

اک مرض کے ہزار ہیں نباض

پھر بھی تشخیص ہی نہیں ہوتی

(1140) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yunhi Wabastagi Nahin Hoti In Urdu By Famous Poet Ibn-e-Safi. Yunhi Wabastagi Nahin Hoti is written by Ibn-e-Safi. Enjoy reading Yunhi Wabastagi Nahin Hoti Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn-e-Safi. Free Dowlonad Yunhi Wabastagi Nahin Hoti by Ibn-e-Safi in PDF.