گھبرا گئے ہیں وقت کی تنہائیوں سے ہم

گھبرا گئے ہیں وقت کی تنہائیوں سے ہم

اکتا چکے ہیں اپنی ہی پرچھائیوں سے ہم

سایہ میرے وجود کی حد سے گزر گیا

اب اجنبی ہیں آپ شناسائیوں سے ہم

یہ سوچ کر ہی خود سے مخاطب رہے سدا

کیا گفتگو کریں گے تماشائیوں سے ہم

اب دیں گے کیا کسی کو یہ جھونکے بہار کے

مانگیں گے دل کے زخم بھی پروائیوں سے ہم

زریںؔ کیا بہاروں کو مڑ مڑ کے دیکھیے

مانوس تھے خزاں کی دل آسائیوں سے ہم

(755) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghabra Gae Hain Waqt Ki Tanhaiyon Se Hum In Urdu By Famous Poet Iffat Zarrin. Ghabra Gae Hain Waqt Ki Tanhaiyon Se Hum is written by Iffat Zarrin. Enjoy reading Ghabra Gae Hain Waqt Ki Tanhaiyon Se Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iffat Zarrin. Free Dowlonad Ghabra Gae Hain Waqt Ki Tanhaiyon Se Hum by Iffat Zarrin in PDF.