دوست کیا خود کو بھی پرسش کی اجازت نہیں دی

دوست کیا خود کو بھی پرسش کی اجازت نہیں دی

دل کو خوں ہونے دیا آنکھ کو زحمت نہیں دی

ہم بھی اس سلسلۂ عشق میں بیعت ہیں جسے

ہجر نے دکھ نہ دیا وصل نے راحت نہیں دی

ہم بھی اک شام بہت الجھے ہوئے تھے خود میں

ایک شام اس کو بھی حالات نے مہلت نہیں دی

عاجزی بخشی گئی تمکنت فقر کے ساتھ

دینے والے نے ہمیں کون سی دولت نہیں دی

بے وفا دوست کبھی لوٹ کے آئے تو انہیں

ہم نے اظہار ندامت کی اذیت نہیں دی

دل کبھی خواب کے پیچھے کبھی دنیا کی طرف

ایک نے اجر دیا ایک نے اجرت نہیں دی

(1257) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dost Kya KHud Ko Bhi Pursish Ki Ijazat Nahin Di In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Dost Kya KHud Ko Bhi Pursish Ki Ijazat Nahin Di is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Dost Kya KHud Ko Bhi Pursish Ki Ijazat Nahin Di Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Dost Kya KHud Ko Bhi Pursish Ki Ijazat Nahin Di by Iftikhar Arif in PDF.