منظر سے ہیں نہ دیدۂ بینا کے دم سے ہیں

منظر سے ہیں نہ دیدۂ بینا کے دم سے ہیں

سب معجزے طلسم تماشا کے دم سے ہیں

مٹی تو سامنے کا حوالہ ہے اور بس

کوزے میں جتنے رنگ ہیں دریا کے دم سے ہیں

کیا ایسی منزلوں کے لیے نقد جاں گنوائیں

جو خود ہمارے نقش کف پا کے دم سے ہیں

یہ ساری جنتیں یہ جہنم عذاب و اجر

ساری قیامتیں اسی دنیا کے دم سے ہیں

ہم سارے یادگار زمین و زمانہ لوگ

اک صاحب زمین و زمانہ کے دم سے ہیں

(956) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzar Se Hain Na Dida-e-bina Ke Dam Se Hain In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Manzar Se Hain Na Dida-e-bina Ke Dam Se Hain is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Manzar Se Hain Na Dida-e-bina Ke Dam Se Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Manzar Se Hain Na Dida-e-bina Ke Dam Se Hain by Iftikhar Arif in PDF.