ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

ہمارے بعد تم کو یہ جہاں کیسا لگے گا

تھکے ہارے ہوئے سورج کی بھیگی روشنی میں

ہواؤں سے الجھتا بادباں کیسا لگے گا

جمے قدموں کے نیچے سے پھسلتی جائے گی ریت

بکھر جائے گی جب عمر رواں کیسا لگے گا

اسی مٹی میں مل جائے گی پونجی عمر بھر کی

گرے گی جس گھڑی دیوار جاں کیسا لگے گا

بہت اترا رہے ہو دل کی بازی جیتنے پر

زیاں بعد از زیاں بعد از زیاں کیسا لگے گا

وہ جس کے بعد ہوگی اک مسلسل بے نیازی

گھڑی بھر کا وہ سب شور و فغاں کیسا لگے گا

ابھی سے کیا بتائیں مرگ مجنوں کی خبر پر

سلوک کوچۂ نا مہرباں کیسا لگے گا

بتاؤ تو سہی اے جان جاں کیسا لگے گا

ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

(1728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sitaron Se Bhara Ye Aasman Kaisa Lagega In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Sitaron Se Bhara Ye Aasman Kaisa Lagega is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Sitaron Se Bhara Ye Aasman Kaisa Lagega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Sitaron Se Bhara Ye Aasman Kaisa Lagega by Iftikhar Arif in PDF.