اچھے دنوں کی آس لگا کر میں نے خود کو روکا ہے

اچھے دنوں کی آس لگا کر میں نے خود کو روکا ہے

کیسے کیسے خواب دکھا کر میں نے خود کو روکا ہے

میں نے خود کو روکا ہے جذبات کی رو میں بہنے سے

دل میں سو ارمان دبا کر میں نے خود کو روکا ہے

فرقت کے موسم میں کیسے زندہ ہوں تم کیا جانو

کیسے اس دل کو سمجھا کر میں نے خود کو روکا ہے

چھوڑ کے سب کچھ تم سے ملنے آ جانا دشوار نہیں

مستقبل کا خوف دلا کر میں نے خود کو روکا ہے

کٹتے کہاں ہیں ہجر کے لمحے پھر بھی ایک زمانے سے

تیری یادوں سے بہلا کر میں نے خود کو روکا ہے

واپس جانے کے سب رستے میں نے خود مسدود کیے

کشتی اور پتوار جلا کر میں نے خود کو روکا ہے

جب بھی میں نے چاہا راغبؔ دشمن پر یلغار کروں

خود کو اپنے سامنے پا کر میں نے خود کو روکا ہے

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Achchhe Dinon Ki Aas Laga Kar Maine KHud Ko Roka Hai In Urdu By Famous Poet Iftikhar Raghib. Achchhe Dinon Ki Aas Laga Kar Maine KHud Ko Roka Hai is written by Iftikhar Raghib. Enjoy reading Achchhe Dinon Ki Aas Laga Kar Maine KHud Ko Roka Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Raghib. Free Dowlonad Achchhe Dinon Ki Aas Laga Kar Maine KHud Ko Roka Hai by Iftikhar Raghib in PDF.