ضبط نے بھینچا تو اعصاب کی چیخیں نکلیں

ضبط نے بھینچا تو اعصاب کی چیخیں نکلیں

حوصلہ ٹوٹا تو احباب کی چیخیں نکلیں

وحشتیں ایسی المناک نتائج میں ملیں

جن کے امکان پہ اسباب کی چیخیں نکلیں

اس سے فرعون کے اخلاق نے مانگی ہے پناہ

اس سے شداد کے آداب کی چیخیں نکلیں

ڈوبنے والے نے کس عشق سے تن پیش کیا

شدت وصل سے گرداب کی چیخیں نکلیں

ایسے گفتار نے کردار کی خلعت نوچی

ماتھے لکھے ہوئے القاب کی چیخیں نکلیں

جو نہ لائی گئی اس تاب کی چیخیں نکلیں

منہ پہ پڑتے ہوئے تیزاب کی چیخیں نکلیں

لفظ ابھرے تو سماوات کے کنگرے ڈولے

اور جب ڈوبے تو محراب کی چیخیں نکلیں

(777) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zabt Ne Bhincha To Aasab Ki ChiKHen Niklin In Urdu By Famous Poet Ikram Azam. Zabt Ne Bhincha To Aasab Ki ChiKHen Niklin is written by Ikram Azam. Enjoy reading Zabt Ne Bhincha To Aasab Ki ChiKHen Niklin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ikram Azam. Free Dowlonad Zabt Ne Bhincha To Aasab Ki ChiKHen Niklin by Ikram Azam in PDF.