میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں

میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں

مرے خلاف مرے یار جھوٹ بولتے ہیں

ملی ہے جب سے انہیں بولنے کی آزادی

تمام شہر کے اخبار جھوٹ بولتے ہیں

میں مر چکا ہوں مجھے کیوں یقیں نہیں آتا

تو کیا یہ میرے عزا دار جھوٹ بولتے ہیں

یہ شہر عشق بہت جلد اجڑنے والا ہے

دکان دار و خریدار جھوٹ بولتے ہیں

بتا رہی ہے یہ تقریب منبر و محراب

کہ متقی و ریاکار جھوٹ بولتے ہیں

قدم قدم پہ نئی داستاں سناتے لوگ

قدم قدم پہ کئی بار جھوٹ بولتے ہیں

میں سوچتا ہوں کہ دم لیں تو میں انہیں ٹوکوں

مگر یہ لوگ لگاتار جھوٹ بولتے ہیں

ہمارے شہر میں عامیؔ منافقت ہے بہت

مکین کیا در و دیوار جھوٹ بولتے ہیں

(3499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain In Urdu By Famous Poet Imran Aami. Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain is written by Imran Aami. Enjoy reading Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Aami. Free Dowlonad Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain by Imran Aami in PDF.