احتیاطاً اسے چھوا نہیں ہے

احتیاطاً اسے چھوا نہیں ہے

آدمی ہے کوئی خدا نہیں ہے

دشت میں آتے جاتے رہتے ہیں

یہ ہمارے لیے نیا نہیں ہے

تم سمجھتے ہو ناخدا خود کو

تم پہ دریا ابھی کھلا نہیں ہے

جس کا حل سوچنے میں وقت لگے

وہ محبت ہے مسئلہ نہیں ہے

باغ پر شعر کہنے والوں کا

ایک مصرع ہرا بھرا نہیں ہے

ریت ہی ریت ہے تہہ دریا

یعنی صحرا ابھی مرا نہیں ہے

آؤ چلتے ہیں اب خلا کی طرف

سن رہے ہیں وہاں خلا نہیں ہے

(1148) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ehtiyatan Use Chhua Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Imran Aami. Ehtiyatan Use Chhua Nahin Hai is written by Imran Aami. Enjoy reading Ehtiyatan Use Chhua Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Aami. Free Dowlonad Ehtiyatan Use Chhua Nahin Hai by Imran Aami in PDF.