شور میں ارتکاز ملتا ہے

شور میں ارتکاز ملتا ہے

تب کہیں جا کے راز ملتا ہے

گونج اٹھتی ہے دور تک آواز

سوز سے جیسے ساز ملتا ہے

آپ ہی آپ ہاتھ ملتے ہوئے

زندگی کا جواز ملتا ہے

خواب ملتے ہیں مخملیں کس کو

کس کو بستر گداز ملتا ہے

کس سے ہوتی ہیں راز کی باتیں

کس کو وہ بے نیاز ملتا ہے

دیکھیے کون سی ہواؤں میں

وہ ہوائی جہاز ملتا ہے

(767) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shor Mein Irtikaz Milta Hai In Urdu By Famous Poet Imran Shamshad. Shor Mein Irtikaz Milta Hai is written by Imran Shamshad. Enjoy reading Shor Mein Irtikaz Milta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Shamshad. Free Dowlonad Shor Mein Irtikaz Milta Hai by Imran Shamshad in PDF.