تم نے یہ ماجرا سنا ہے کیا

تم نے یہ ماجرا سنا ہے کیا

جو بھی ہونا ہے ہو چکا ہے کیا

وہ مسافر جو راستے میں تھا

منزلوں سے گزر گیا ہے کیا

کوئی ہوتا نہیں ہے آپ کے ساتھ

آپ کے ساتھ مسئلہ ہے کیا

یہ جو تدبیر کر رہا ہوں میں

یہ بھی تقدیر میں لکھا ہے کیا

سوچنے والی بات ہے عمرانؔ

کوئی یہ بات سوچتا ہے کیا

دل بدل جائے گھر بدل جائے

آدمی کا کوئی پتا ہے کیا

کیا ہے یہ مستطیل تنہائی

یہ اداسی کا دائرہ ہے کیا

غور سے کون دیکھتا ہے یہاں

ان چراغوں میں جل رہا ہے کیا

کیوں وہ سر پر سوار ہے عمرانؔ

تیرے دل سے اتر گیا ہے کیا

(881) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumne Ye Majra Suna Hai Kya In Urdu By Famous Poet Imran Shamshad. Tumne Ye Majra Suna Hai Kya is written by Imran Shamshad. Enjoy reading Tumne Ye Majra Suna Hai Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Shamshad. Free Dowlonad Tumne Ye Majra Suna Hai Kya by Imran Shamshad in PDF.