ڈھونڈیئے دن رات ہفتوں اور مہینوں کے بٹن

ڈھونڈیئے دن رات ہفتوں اور مہینوں کے بٹن

لا مکاں میں کھو گئے ہیں ان مکینوں کے بٹن

صرف چھونے سے نظر آتا ہے منظر کا فریب

دیکھنے میں خوش نما ہیں آبگینوں کے بٹن

درس تقویٰ دینے والے کی قبا پر دیکھیے

سونے چاندی اور چمکیلے نگینوں کے بٹن

اب گریباں چاک کا مطلب بتانے کے لیے

کھولنے پڑتے ہیں اکثر آستینوں کے بٹن

جب صدائے کن کا اگلا مرحلہ آ جائے گا

آسماں کے کاج میں ہوں گے زمینوں کے بٹن

کوئی ہے، ورنہ یہ دنیا کس قدر برباد ہو

پاگلوں کے ہاتھ میں ہیں سب مشینوں کے بٹن

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

DhunDiye Din Raat Hafton Aur Mahinon Ke BaTan In Urdu By Famous Poet Imran Shamshad. DhunDiye Din Raat Hafton Aur Mahinon Ke BaTan is written by Imran Shamshad. Enjoy reading DhunDiye Din Raat Hafton Aur Mahinon Ke BaTan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Shamshad. Free Dowlonad DhunDiye Din Raat Hafton Aur Mahinon Ke BaTan by Imran Shamshad in PDF.