تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں

تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں

ایسا لگتا ہے مر چکا ہوں میں

اب مجھے کس طرح سمیٹو گے

ریزہ ریزہ بکھر چکا ہوں میں

تیری بے اعتنائیوں کے سبب

ظرف کہتا ہے بھر چکا ہوں میں

تجھ کو ساری دعائیں لگ جائیں

اب تو جینے سے ڈر چکا ہوں میں

ایک غم اور منتظر ہے مرا

ایک غم سے گزر چکا ہوں میں

تجھ کو نفرت سے ہی نہیں فرصت

چاہتوں میں سنور چکا ہوں میں

آئینہ اب نہیں ہے گرد آلود

رو چکا ہوں نکھر چکا ہوں میں

خود سے لڑنا بہت ہی مشکل ہے

تیری خاطر یہ کر چکا ہوں میں

اب تو باہر نکال پانی سے

دیکھ اب تو ابھر چکا ہوں میں

(876) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main In Urdu By Famous Poet Imran Shanawar. Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main is written by Imran Shanawar. Enjoy reading Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Shanawar. Free Dowlonad Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main by Imran Shanawar in PDF.