وہ تبسم تھا جہاں شاید وہیں پر رہ گیا

وہ تبسم تھا جہاں شاید وہیں پر رہ گیا

میری آنکھوں کا ہر اک منظر کہیں پر رہ گیا

میں تو ہو کر آ گیا آزاد اس کی قید سے

دل مگر اس جلد بازی میں وہیں پر رہ گیا

کون سجدوں میں نہاں ہے جو مجھے دکھتا نہیں

کس کے بوسہ کا نشاں میری جبیں پر رہ گیا

ہم کو اکثر یہ خیال آتا ہے اس کو دیکھ کر

یہ ستارہ کیسے غلطی سے زمیں پر رہ گیا

ہم لبوں کو کھول ہی کب پائے اس کے سامنے

اک نیا الزام پھر دیکھو ہمیں پر رہ گیا

(850) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Tabassum Tha Jahan Shayad Wahin Par Rah Gaya In Urdu By Famous Poet Imtiyaz Ahmad. Wo Tabassum Tha Jahan Shayad Wahin Par Rah Gaya is written by Imtiyaz Ahmad. Enjoy reading Wo Tabassum Tha Jahan Shayad Wahin Par Rah Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imtiyaz Ahmad. Free Dowlonad Wo Tabassum Tha Jahan Shayad Wahin Par Rah Gaya by Imtiyaz Ahmad in PDF.