در امید مقفل نہیں ہوا اب تک

در امید مقفل نہیں ہوا اب تک

میں تیرے ہجر میں پاگل نہیں ہوا اب تک

تمام عمر خوشی ساتھ دے نہیں پائی

نزول غم بھی مسلسل نہیں ہوا اب تک

ترے بغیر جو اک مسئلہ بنا ہوا تھا

تو مل گیا بھی تو وہ حل نہیں ہوا اب تک

میں اس کو بھول چکا ہوں عجیب بات ہے یہ

جو چہرہ آنکھ سے اوجھل نہیں ہوا اب تک

تغیرات نے دستور سب بدل ڈالے

اصول عشق معطل نہیں ہوا اب تک

نہ جانے کون مصور بنا رہا ہے مجھے

مرا وجود مکمل نہیں ہوا اب تک

یہ تیرے عشق کی توہین ہے پری زادی

میں تیری یاد میں بیکل نہیں ہوا اب تک

(916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dar-e-umid Muqaffal Nahin Hua Ab Tak In Urdu By Famous Poet Inaam Azmi. Dar-e-umid Muqaffal Nahin Hua Ab Tak is written by Inaam Azmi. Enjoy reading Dar-e-umid Muqaffal Nahin Hua Ab Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inaam Azmi. Free Dowlonad Dar-e-umid Muqaffal Nahin Hua Ab Tak by Inaam Azmi in PDF.