تصورات میں وہ زوم کر رہا تھا مجھے

تصورات میں وہ زوم کر رہا تھا مجھے

بہت شدید توجہ کا سامنا تھا مجھے

چمک رہا تھا میں سورج کے مثل اس لئے دوست

کہیں پہ جا کے اندھیرے میں ڈوبنا تھا مجھے

مجھے وہاں سے اداسی بلا رہی تھی آج

جہاں سے شام و سحر کوئی دیکھتا تھا مجھے

پھر اس کو جا کے بتانا پڑا غلط ہے یہ

سمجھنے والے نے کیا کیا سمجھ رکھا تھا مجھے

گزر نہ پایا تھا جو جونؔ ایلیا سے بھی

تمہارے بعد وہ لمحہ گزارنا تھا مجھے

لہولہان ہوئے جا رہے تھے ہر منظر

کسی نے وقت کے ماتھے پہ یوں لکھا تھا مجھے

میں اپنی نیند اگر ٹوٹنے نہیں دیتا

اس ایک خواب سے ہر وقت ٹوٹنا تھا مجھے

(1081) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tasawwuraat Mein Wo Zoom Kar Raha Tha Mujhe In Urdu By Famous Poet Inaam Azmi. Tasawwuraat Mein Wo Zoom Kar Raha Tha Mujhe is written by Inaam Azmi. Enjoy reading Tasawwuraat Mein Wo Zoom Kar Raha Tha Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inaam Azmi. Free Dowlonad Tasawwuraat Mein Wo Zoom Kar Raha Tha Mujhe by Inaam Azmi in PDF.