ہوتے ہوں گے اس دنیا میں عرش کے دعویدار بلند

ہوتے ہوں گے اس دنیا میں عرش کے دعویدار بلند

پستی کے ہم رہنے والے نکلے آخر کار بلند

ایک طرف ہو تم افسردہ ایک طرف ہم آزردہ

اور چمن کو بانٹو یارو اور کرو دیوار بلند

کب ضد کی ہے ہم نے تم سے اپنی اونچی ہستی کی

کیسی بحث تقاضا کیسا تم ہو ہم سے یار بلند

لے آئی مجبوری ہم کو آج پرائی محفل میں

اور تماشہ دیکھ رہے ہیں ہو ہو کر اغیار بلند

شاعر اور تکبر میں کیا رشتہ ان میں نسبت کیا

شہر سخن میں رکھیے اپنے سر کو خم معیار بلند

عزت افزائی ہے بے شک بات مقدر کی انعامؔ

ورنہ قدرت نے رکھے ہیں پھولوں سے بھی خار بلند

(736) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hote Honge Is Duniya Mein Arsh Ke Dawedar Buland In Urdu By Famous Poet Inaam Hanafi. Hote Honge Is Duniya Mein Arsh Ke Dawedar Buland is written by Inaam Hanafi. Enjoy reading Hote Honge Is Duniya Mein Arsh Ke Dawedar Buland Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inaam Hanafi. Free Dowlonad Hote Honge Is Duniya Mein Arsh Ke Dawedar Buland by Inaam Hanafi in PDF.