خود اپنے اجالے سے اوجھل رہا ہے دیا جل رہا ہے

خود اپنے اجالے سے اوجھل رہا ہے دیا جل رہا ہے

نہیں جانتے کس طرح جل رہا ہے دیا جل رہا ہے

سمندر کی موجوں کو چھو کر ہوائیں پلٹنے لگی ہیں

ستارہ فلک پر کہیں چل رہا ہے دیا جل رہا ہے

کوئی فیصلہ تو کرو راستے سے گزرتی ہواؤ

یہ قصہ بڑی دیر سے ٹل رہا ہے دیا جل رہا ہے

کہیں دور تک کوئی جگنو نہیں ہے ستارے بجھے ہیں

چمکتا ہوا چاند بھی ڈھل رہا ہے دیا جل رہا ہے

کوئی یاد پھر دل میں آ کر بسی ہے مہک سی ہوئی ہے

کوئی خواب آنکھوں میں پھر پل رہا ہے دیا جل رہا ہے

(762) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Apne Ujale Se Ojhal Raha Hai Diya Jal Raha Hai In Urdu By Famous Poet Inam Nadeem. KHud Apne Ujale Se Ojhal Raha Hai Diya Jal Raha Hai is written by Inam Nadeem. Enjoy reading KHud Apne Ujale Se Ojhal Raha Hai Diya Jal Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inam Nadeem. Free Dowlonad KHud Apne Ujale Se Ojhal Raha Hai Diya Jal Raha Hai by Inam Nadeem in PDF.