شب خواب میں دیکھا تھا مجنوں کو کہیں اپنے

شب خواب میں دیکھا تھا مجنوں کو کہیں اپنے

دل سے جو کراہ اٹھی لیلیٰ کو لیا تپ نے

دیکھے ترے جلوہ کو بامہن کی جو بیٹی بھی

منہ سے وہیں کلمہ کو یکبار لگے جپنے

ہے جنس پری سا کچھ آدم تو نہیں اصلاً

اک آگ لگا دی ہے اس امرد خوش گپ نے

اس طرح کے ملنے میں کیا لطف رہا باقی

ہم اس سے لگے رکنے وہ ہم سے لگا چھپنے

ہنگام سخن سنجی آتش کی زبانی کو

شرمندہ کیا اے دل اس شوخ کے گپ شپ نے

ہر امر میں دنیا کے موجود جدھر دیکھو

آدم کو کیا حیراں شیطان کی لپ جھپ نے

گرمی سے مرے دل کی اس موسم سرما میں

یہ گنبد گردوں بھی یکبار لگا تپنے

رہ وادیٔ ایمن کی لیتا ہوں کہ گھبرایا

اس دل کی بدولت یاں مجھ کو طرف چپ نے

ہے ہم سے بھی ہو سکتا جو کچھ نہ کیا ہوگا

مجنوں سے جفا کش نے فرہاد سے سر کھپ نے

چل ہٹ بھی پرے بجلی دل بادلوں کو لے کر

دہلا ہے دیا تیری تلواروں کی شپ شپ نے

کب تک نہ کراہوں میں نالہ نہ بھروں کیوں کر

میں کیا کروں اے انشاؔ اب جی ہی لگا کھپنے

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shab KHwab Mein Dekha Tha Majnun Ko Kahin Apne In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Shab KHwab Mein Dekha Tha Majnun Ko Kahin Apne is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Shab KHwab Mein Dekha Tha Majnun Ko Kahin Apne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Shab KHwab Mein Dekha Tha Majnun Ko Kahin Apne by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.