ذرا سی بات سے منظر بدل بھی سکتا تھا

ذرا سی بات سے منظر بدل بھی سکتا تھا

جو حادثہ ہوا بستی میں ٹل بھی سکتا تھا

گلا نہ کر مری رفتار کا یہ بوجھ بھی دیکھ

میں سب کے ساتھ ہوں آگے نکل بھی سکتا تھا

ہوائیں اس کے مرے درمیان رہتی تھیں

قریب ہوتے ہوئے دشت جل بھی سکتا تھا

چلیں وہ آندھیاں رشتہ زمیں سے ٹوٹ گیا

گھنا درخت ابھی پھول پھل بھی سکتا تھا

بس ایک پل نے مجھے قید کر لیا انجمؔ

میں جب گرفت سے اس کی نکل بھی سکتا تھا

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zara Si Baat Se Manzar Badal Bhi Sakta Tha In Urdu By Famous Poet Iqbal Anjum. Zara Si Baat Se Manzar Badal Bhi Sakta Tha is written by Iqbal Anjum. Enjoy reading Zara Si Baat Se Manzar Badal Bhi Sakta Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Anjum. Free Dowlonad Zara Si Baat Se Manzar Badal Bhi Sakta Tha by Iqbal Anjum in PDF.