سلسلہ ختم ہوا جلنے جلانے والا

سلسلہ ختم ہوا جلنے جلانے والا

اب کوئی خواب نہیں نیند اڑانے والا

یہ وہ صحرا ہے سجھائے نہ اگر تو رستہ

خاک ہو جائے یہاں خاک اڑانے والا

کیا کرے آنکھ جو پتھرانے کی خواہش نہ کرے

خواب ہو جائے اگر خواب دکھانے والا

یاد آتا ہے کہ میں خود سے یہیں بچھڑا تھا

یہی رستہ ہے ترے شہر کو جانے والا

اے ہوا اس سے یہ کہنا کہ سلامت ہے ابھی

تیرے پھولوں کو کتابوں میں چھپانے والا

زندگی اپنی اندھیروں میں بسر کرتا ہے

تیرے آنچل کو ستاروں سے سجانے والا

سبھی اپنے نظر آتے ہیں بظاہر لیکن

روٹھنے والا ہے کوئی نہ منانے والا

لے گئیں دور بہت دور ہوائیں جس کو

وہی بادل تھا مری پیاس بجھانے والا

(2913) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Silsila KHatm Hua Jalne Jalane Wala In Urdu By Famous Poet Iqbal Ashhar. Silsila KHatm Hua Jalne Jalane Wala is written by Iqbal Ashhar. Enjoy reading Silsila KHatm Hua Jalne Jalane Wala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Ashhar. Free Dowlonad Silsila KHatm Hua Jalne Jalane Wala by Iqbal Ashhar in PDF.