تم غیروں سے ہنس ہنس کے ملاقات کرو ہو

تم غیروں سے ہنس ہنس کے ملاقات کرو ہو

اور ہم سے وہی زہر بھری بات کرو ہو

بچ بچ کے گزر جاؤ ہو تم پاس سے میرے

تم تو بخدا غیروں کو بھی مات کرو ہو

نشتر سا اتر جاوے ہے سینے میں ہمارے

جب ماتھے پہ بل ڈال کے تم بات کرو ہو

تقوے بھی بہک جاویں ہیں محفل میں تمہاری

تم اپنی ان آنکھوں سے کرامات کرو ہو

پھولوں کی مہک آوے ہے سانسوں میں تمہاری

موتی سے بکھر جاویں ہیں جب بات کرو ہو

ہم غیروں کے آگے تمہیں کیا حال بتائیں

پاس آ کے سنو دور سے کیا بات کرو ہو

کیا کہہ کے پکاریں گے تمہیں لوگ یہ سوچو

اقبالؔ پہ تم ظلم تو دن رات کرو ہو

(1873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Ghairon Se Hans Hans Ke Mulaqat Karo Ho In Urdu By Famous Poet Iqbal Azeem. Tum Ghairon Se Hans Hans Ke Mulaqat Karo Ho is written by Iqbal Azeem. Enjoy reading Tum Ghairon Se Hans Hans Ke Mulaqat Karo Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Azeem. Free Dowlonad Tum Ghairon Se Hans Hans Ke Mulaqat Karo Ho by Iqbal Azeem in PDF.