بخشے نہ گئے ایک کو بخشا نہ کبھی

بخشے نہ گئے ایک کو بخشا نہ کبھی

رستے پہ مگر آئی یہ دنیا نہ کبھی

لاچار خود اپنا ہی قصیدہ لکھا

قابل کوئی میزان پہ اترا نہ کبھی

گردن بھی رعایا کی جھکائے رکھی

اٹھنے دیا احسان کا پلڑا نہ کبھی

بھرتے ہی رہے سود میں اک اک دھڑکن

منسوخ کیا درد کا سودا نہ کبھی

اب کس کو پتہ بام پہ چہرہ تھا کہ چاند

کوئی سر اٹھائے ہوئے گزرا نہ کبھی

بانوئے سبا خاک نشیں پر بھی نگاہ

ناچیز پہ کرنا پڑے تکیہ نہ کبھی

پرچھائیوں کی جنگ تھی خوں کا دریا

ہم زاد رجز خواں ہوا ایسا نہ کبھی

پھینک آؤ خلاؤں میں شکستہ کشکول

اس برج میں ٹھہرے گا ستارہ نہ کبھی

جب سایہ بھی شیشے کی طرح ٹوٹ گیا

دیوار نے دیکھا یہ تماشہ نہ کبھی

(818) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaKHshe Na Gae Ek Ko BaKHsha Na Kabhi In Urdu By Famous Poet Iqbal Khusro Qadri. BaKHshe Na Gae Ek Ko BaKHsha Na Kabhi is written by Iqbal Khusro Qadri. Enjoy reading BaKHshe Na Gae Ek Ko BaKHsha Na Kabhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Khusro Qadri. Free Dowlonad BaKHshe Na Gae Ek Ko BaKHsha Na Kabhi by Iqbal Khusro Qadri in PDF.