آنکھوں کے چراغ وارتے ہیں

آنکھوں کے چراغ وارتے ہیں

آ تیری نظر اتارتے ہیں

چلو بھر خون بھیک مل جائے

ہم کاسۂ سر پسارتے ہیں

رکھتے نہیں سادہ صفحۂ دل

ناخون کے نقش ابھارتے ہیں

ہر رات دفاع شہر جاں کو

ہاری ہوئی فوج اتارتے ہیں

محنت سے بسا دیا ہے صحرا

اب گھر کی طرف سدھارتے ہیں

بنتے ہیں لکیریں کالی نیلی

کاغذ کی جبیں سنگھارتے ہیں

روتا ہے کوئی کسی کے غم میں

سب اپنے ہی دکھ بچارتے ہیں

جیسی کہ گزر رہی ہے خسروؔ

کچھ اس سے الگ گزارتے ہیں

(707) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Ke Charagh Warte Hain In Urdu By Famous Poet Iqbal Khusro Qadri. Aankhon Ke Charagh Warte Hain is written by Iqbal Khusro Qadri. Enjoy reading Aankhon Ke Charagh Warte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Khusro Qadri. Free Dowlonad Aankhon Ke Charagh Warte Hain by Iqbal Khusro Qadri in PDF.