دوستوں کے ہو بہو پیکر کا اندازہ لگا

دوستوں کے ہو بہو پیکر کا اندازہ لگا

ایک پتھر کے بدن پر کانچ کا چہرہ لگا

دیکھنے والی نگاہوں میں اگر تضحیک ہے

کون کہتا تھا بھرے بازار میں میلہ لگا

خواہشوں کے پیڑ سے گرتے ہوئے پتے نہ چن

زندگی کے صحن میں امید کا پودا لگا

تیرے اندر کی خزاں مایوس کر دے گی تجھے

کھڑکیوں میں پھول رکھ دیوار پر سبزہ لگا

وقت ہر دکھ کا مسیحا ہو نہیں سکتا نویدؔ

زخم اپنے دل پہ مت احساس کا گہرا لگا

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Doston Ke Hu-ba-hu Paikar Ka Andaza Laga In Urdu By Famous Poet Iqbal Naved. Doston Ke Hu-ba-hu Paikar Ka Andaza Laga is written by Iqbal Naved. Enjoy reading Doston Ke Hu-ba-hu Paikar Ka Andaza Laga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Naved. Free Dowlonad Doston Ke Hu-ba-hu Paikar Ka Andaza Laga by Iqbal Naved in PDF.