زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے

زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے

نہ جانے کون سا منظر کدھر نکل جائے

اب آفتاب سوا نیزے پر اترنا ہے

گرفت شب سے ذرا یہ سحر نکل جائے

ثمر گرا کے بھی آندھی کی خو نہیں بدلی

یہی نہیں کہ جڑوں سے شجر نکل جائے

اب اتنی زور سے ہر گھر پہ دستکیں دینا

اگر جواب نہ آئے تو در نکل جائے

میں چل پڑا ہوں تو منزل بھی اب ملے گی نویدؔ

یہ راستہ مجھے لے کر جدھر نکل جائے

(801) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Madar Se Apne Agar Nikal Jae In Urdu By Famous Poet Iqbal Naved. Zamin Madar Se Apne Agar Nikal Jae is written by Iqbal Naved. Enjoy reading Zamin Madar Se Apne Agar Nikal Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Naved. Free Dowlonad Zamin Madar Se Apne Agar Nikal Jae by Iqbal Naved in PDF.