اسباب یہی ہے یہی سامان ہمارا

اسباب یہی ہے یہی سامان ہمارا

چڑیوں سے مہکتا رہے دالان ہمارا

ہر شخص کو خوشحالی کی دیتے ہیں دعائیں

ہر شخص ہی کر جاتا ہے نقصان ہمارا

ہر شخص ہی کیوں اس کو مٹانے پہ تلا ہے

دیواروں پہ لکھا ہوا پیمان ہمارا

پیتے ہیں فقط ساتھ نبھانے کے لیے ہم

ہر شام کو غم ہوتا ہے مہمان ہمارا

رہنا ہے کسی اور کے قبضے میں ہمیشہ

بھر سکتا نہیں کوئی بھی تاوان ہمارا

اس بات کا دکھ ہے کہ اشارہ نہیں کاٹا

ہر موڑ پہ ہوتا رہا چالان ہمارا

ہر روز پڑے ہوتے ہیں سب پھول زمیں پر

یہ کون گرا دیتا ہے گلدان ہمارا

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Asbab Yahi Hai Yahi Saman Hamara In Urdu By Famous Poet Iqbal Payam. Asbab Yahi Hai Yahi Saman Hamara is written by Iqbal Payam. Enjoy reading Asbab Yahi Hai Yahi Saman Hamara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Payam. Free Dowlonad Asbab Yahi Hai Yahi Saman Hamara by Iqbal Payam in PDF.